جس طرح گندی اور ناپاک مکھی اپنی مرضی سے ادھر ادھر بیٹھتی ہے اور بار بار اڑنے پر بھی نہیں رکتی، اسی طرح میل کچیل سے بھرے اور بدکار لوگ بھی مقدس جماعت میں آتے ہیں اور دوسروں پر اپنی مرضی مسلط کرتے ہیں۔
اور پھر اگر وہی مکھی کھانے کے ساتھ ہمارے معدے میں داخل ہو جائے تو بدہضمی کی وجہ سے ہمیں قے کر دیتی ہے جس سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔ مکھی کی طرح غیر مجاز افراد مقدس صحبت میں بہت زیادہ خلل ڈالتے ہیں۔
جس طرح ایک شکاری جنگلی جانوروں کا شکار کرنے کے لیے فرضی کنٹراپشن کا استعمال کرتا ہے، وہ اپنے گناہوں کی سزا کا اہل ہو جاتا ہے۔ تو کیا اس دھوکے باز کو سزا دی جائے گی جو کسی سنت یا محبت کرنے والے عقیدت مند کے لبادے میں بھونڈے لوگوں کو دھوکہ دیتا رہتا ہے۔
اسی طرح جس کا دل (بلی کی طرح) ہر وقت حرص میں مگن رہتا ہے، جو بگلے کی طرح اپنی آنکھوں میں برے ارادے اور جھوٹی محبت رکھتا ہے، موت کے فرشتوں کا شکار ہو جاتا ہے اور بے شمار مصائب سے دوچار ہوتا ہے۔ (239)