اے میرے گرو شعور دوست! فلسفی پتھر کی طرح جس کے لمس سے دھات سونے میں بدل جاتی ہے، سچے گرو کی وہ جھلک کہاں ہے جو انسان کو سونے کی طرح اعلیٰ اور قیمتی بنا دیتی ہے۔ کہاں ہیں وہ دلفریب آنکھیں اور میٹھے انمول الفاظ؟
کہاں وہ خوبصورت دانتوں والا مسکراتا چہرہ، کہاں وہ چولہا اور گھر اور کھیتوں اور باغوں میں اس کی شاہانہ سیر؟
سکون و راحت کا خزانہ کہاں ہے؟ نام اور بنی (گرو کی ترکیبیں) کے ذریعے اس کی تعریفیں گانے کا خزانہ۔ کہاں ہے وہ مہربانی اور احسان کا جو ہزاروں عقیدت مندوں کو دنیا کے سمندر پار کر رہا ہے؟
کہاں نام کی مشق کے ذریعے رب میں مشغولیت، رب کے نام کی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کا عجیب اور حیرت انگیز احساس اور کہاں وہ جماعت ہے جو مقدس سچے گرو کی الہی حضوری میں جمع ہوئی جو طاقت کی تعریفیں گاتی ہے۔