انسان اور حیوانی جسم میں فرق صرف اتنا ہے کہ انسان شعور کے اتحاد اور گرو کے مقدس کلام سے واقف ہے لیکن جانور کے پاس ایسا علم نہیں ہے اور نہ ہی کوئی صلاحیت۔
اگر کسی جانور کو سبز کھیتوں یا چراگاہوں سے دور رہنے کے لیے کہا جائے تو وہ اسے نظر انداز کر دیتا ہے لیکن انسان سچے گرو کی تعلیمات کو اپنے دل میں بسا کر اس پر عمل کرتا ہے۔
الفاظ کے بغیر جانور اپنی زبان سے نہیں بول سکتا لیکن انسان کئی الفاظ بول سکتا ہے۔
اگر کوئی شخص گرو کی باتوں کو سنتا، سمجھتا اور بولتا ہے تو وہ عقلمند اور ذہین انسان ہے۔ ورنہ وہ بھی جاہل اور احمقوں میں سے ہے۔ (200)