جس طرح گائے کئی نسلوں اور رنگوں کی ہوتی ہے، اس کے باوجود ساری دنیا جانتی ہے کہ وہ سب ایک ہی رنگ کا دودھ دیتی ہیں۔
پھلوں اور پھولوں کے درختوں کی بہت سی اقسام ہیں لیکن ان سب میں ایک ہی اویکت آگ ہوتی ہے۔
چار مختلف رنگوں میں چقندر کی پتی، سپاری (چقندر)، کتھا (ببول کی چھال کا عرق) اور چونا اپنا اپنا رنگ نکال کر ایک پان میں ایک دوسرے میں ضم ہو کر خوبصورت سرخ رنگ بناتے ہیں۔
اسی طرح گرو سے ہوش والا شخص (گرمکھ) مختلف دنیاوی لذتوں کو ترک کر کے بے شکل خدا کا ایک رنگ اختیار کرتا ہے۔ اور اپنے گرو کے آشیرواد کی وجہ سے جس نے اسے خدائی کلام اور اپنے ذہن کے ساتھ متحد ہونا سکھایا ہے، وہ اعلیٰ روحانیت حاصل کرتا ہے۔