مستحکم اور مضبوط رب کے نام کے علاوہ کوئی عمل صالح نہیں۔ آقا رب کی دعا اور عبادت کے علاوہ دیوی دیوتاؤں کی عبادت فضول ہے۔ کوئی بھی تقویٰ حق سے ماورا نہیں اور بغیر اخلاق کے مقدس دھاگے کا پہننا فضول ہے۔
سچے گرو سے علم حاصل کیے بغیر کوئی بھی علم قابل قدر نہیں ہے۔ سچے گرو کے سوا کوئی غور و فکر مفید نہیں ہے۔ اگر محبت نہ کی جائے تو کوئی عبادت کچھ وقعت نہیں رکھتی اور نہ ہی کوئی نقطہ نظر احترام کی دعوت دے سکتا ہے۔
صبر اور اطمینان کے بغیر سکون نہیں رہ سکتا۔ کوئی بھی حقیقی سکون اور راحت حاصل نہیں ہو سکتی جب تک کہ اس کی حالت تسکین حاصل نہ ہو۔ اسی طرح کوئی بھی محبت لفظ اور دماغ (شعور) کے ملاپ کے بغیر مستحکم نہیں ہو سکتی۔
اس کے نام پر غور و فکر کے بغیر، دل میں ایمان قائم نہیں ہو سکتا اور الٰہی اور اولیاء کرام کی پاک جماعت کے بغیر، رب کے نام میں مشغول ہونا ممکن نہیں۔ (215)