جس طرح چینی، چینی کہنے سے منہ میں چینی کا میٹھا ذائقہ محسوس نہیں ہوتا۔ جب تک چینی کو زبان پر نہ رکھا جائے وہ اس کا ذائقہ محسوس نہیں کر سکتی۔
اندھیری رات میں چراغ، چراغ کہنے سے اندھیرے دور نہیں ہوتے جب تک چراغ نہ جلے۔
صرف گیان (علم) بار بار کہنے سے علم حاصل نہیں ہو سکتا۔ اس کا نام دل میں بسانے سے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔
اسی طرح بار بار سچے گرو کی ایک جھلک مانگنے سے بھی سچے گرو کا غور و فکر نہیں ہو سکتا۔ یہ تبھی ممکن ہے جب کوئی سچے گرو کی ایک جھلک کی شدید خواہش میں اپنے آپ کو روح تک لے جائے۔ (542)