اگر کوے کے سامنے خوشبودار چیزیں مثلاً پان، کافور، لونگ وغیرہ رکھ دی جائیں تو بھی عقلمند سمجھ کر گندگی اور بدبو والی چیزیں کھا لے گا۔
اگر کتا کئی بار دریائے گنگا میں نہائے، تب بھی وہ بچا ہوا اوور کھانے کی اپنی بُری عادت سے چھٹکارا نہیں پا سکتا۔ اس بے وقوفی کی وجہ سے وہ خدائی اختیار کا نہیں ہو سکتا۔
اگر سانپ کو بہت میٹھا دودھ پلایا جائے تو بھی غرور کے نشے میں وہ زہر اگلتا ہے۔
اسی طرح مانسرور جھیل جیسے گرو کے سکھوں کا اجتماع ہے جو وہاں سے موتی چنتے ہیں۔ لیکن اگر اس مجلس میں دیوی دیوتاؤں کے پیروکار بھی آتے ہیں تو وہ دوسروں کو، ان کی دولت کو بری نظروں سے دیکھ رہا ہوتا ہے۔