جس طرح ایک عورت باورچی خانے میں بہت سے پکوان بناتی ہے لیکن ایک چھوٹی سی ناپاکی کھانے کو آلودہ یا گندا کر دیتی ہے۔
جس طرح عورت اپنے جسم کو سنوارتی ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ مل کر لطف اندوز ہوتی ہے لیکن اگر اسے حیض آتا ہے تو شوہر اس کے ساتھ بستر بانٹنے سے گریز کرتا ہے۔
جس طرح عورت اپنے حمل کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے لیکن اگر اسے دوبارہ ماہواری شروع ہو جائے تو اسقاط حمل کا ہر طرح کا اندیشہ رہتا ہے۔ اس کے بعد وہ تکلیف محسوس کرتی ہے اور اسے بدقسمت کہا جاتا ہے۔
اسی طرح نظم و ضبط کی زندگی اور عمل میں تقویٰ کو برقرار رکھنا چاہیے۔ لیکن، اگر ایک چھوٹا سا گناہ بھی سرزد ہو جائے، تو وہ روئی کی بیل میں ایک خوفناک آگ کی طرح ہے۔ (ایک چھوٹا سا غلط کام تمام نیکیوں کو ختم کر دیتا ہے جو کمائی گئی تھی) (637)