ایک تالاب میں رہنے والا مینڈک اسی تالاب میں اُگنے والے کنول کے پھول کی موجودگی سے بے خبر ہے۔ یہاں تک کہ ایک ہرن بھی کستوری کی پھلی سے بے خبر ہے جسے وہ اپنے جسم میں لے جا رہا ہے۔
جس طرح زہریلے سانپ کو اپنے چھالے میں اٹھائے ہوئے انمول موتی کی خبر نہیں ہوتی اور شنکھ کا خول سمندر میں رہتے ہوئے بھی اس میں موجود دولت سے بے خبر ہوتا ہے۔
جیسے بانس کا پودا صندل کے درخت کے قریب رہنے کے باوجود خوشبو سے عاری رہتا ہے اور جس طرح اُلّو سورج سے بے نیاز ہو کر دن میں آنکھیں بند رکھتا ہے۔
اسی طرح اپنی انا اور غرور کی وجہ سے میں ایک بانجھ عورت کی طرح سچے گرو کا لمس حاصل کرنے کے باوجود بے نتیجہ رہی۔ میں ریشمی روئی جیسے لمبے بے پھل درخت سے بہتر نہیں ہوں۔ (236)