جہاں یوگی پریکٹیشنرز دنیاوی لذتوں کی فطری خواہش رکھتے ہیں اور دنیاوی لوگ یوگی بننے کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن گرو کے راستے پر چلنے والے اپنے دلوں میں یوگیوں سے بہت مختلف اور منفرد خواہش رکھتے ہیں۔
جو لوگ گیان (علم) کے راستے پر چلتے ہیں وہ اپنا ذہن غور و فکر پر مرکوز رکھتے ہیں جب کہ غور کرنے والے گیان کے لیے بھٹک رہے ہوتے ہیں۔ لیکن اپنے گرو کے راستے پر چلنے والے کی حالت ان لوگوں سے بالاتر ہوتی ہے جو گیان یا دھیان کی پیروی کر رہے ہوتے ہیں۔
راہِ محبت کے پیروکار عقیدت کے لیے تڑپتے ہیں اور عقیدت کے راستے پر چلنے والے محبت کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن گرو سے آگاہ شخص کی فطری خواہش یہ ہے کہ وہ خدا کی محبت بھری عبادت میں مشغول رہے۔
بہت سے متلاشی ماورائی رب کی عبادت پر یقین رکھتے ہیں جبکہ دوسرے خدا کی عبادت کے بارے میں عجیب نظریہ رکھتے ہیں۔ شاید ان کا عقیدہ اور سمجھ آدھی پکی ہوئی ہے۔ لیکن گرو کے شاگرد ان عجیب عقیدت سے بہت اوپر رب پر اپنا ایمان رکھتے ہیں۔