جو باقائدگی سے اولیاء اللہ کا دیدار اور ان کی زیارت کرتا ہے وہی حقیقی معنوں میں رب کا مرید ہے۔ وہ سب کو ایک جیسا دیکھتا ہے اور سب میں رب کی موجودگی کو محسوس کرتا ہے۔
جو گرو کے کلام کے غور و فکر کو اپنا بنیادی سہارا سمجھتا ہے اور اسے اپنے دل میں بسا لیتا ہے وہی گرو کی تعلیمات کا سچا پیروکار اور حقیقی معنوں میں رب کا جاننے والا ہے۔
جس کی نظر سچے گرو کے دیدار پر مرکوز ہو اور قوت سماعت گرو کے کلام کو سننے پر مرکوز ہو، وہ حقیقی معنوں میں اپنے محبوب رب کا عاشق ہے۔
جو ایک رب کی محبت میں رنگا ہوا ہے وہ اپنے آپ کو سنتوں کی صحبت میں رب کے نام کا گہرا دھیان کرتا ہے وہ واقعی آزاد اور ایک صاف ستھرے گرو پر مبنی فرد ہے۔ (327)