جس طرح پھلوں سے لدا درخت پتھر پھینکنے والے کو پھل گراتا ہے تو آرے کا درد اپنے سر پر اٹھاتا ہے اور بیڑے یا کشتی کی صورت میں لوہے کی آری کو دریا کے پار لے جاتا ہے۔
جس طرح سیپ کو سمندر سے نکال کر توڑا جاتا ہے اور اسے توڑنے والے کو موتی مل جاتا ہے اور اس کی توہین کا احساس نہیں ہوتا۔
جس طرح ایک مزدور اپنے بیلچے اور کلہاڑی سے کان میں کچ دھات نکالتا ہے اور کان اسے قیمتی پتھروں اور ہیروں سے نوازتی ہے۔
جس طرح کولہو میں ڈالنے سے امرت جیسا میٹھا رس نکالا جاتا ہے، اسی طرح برے لوگ جب ان کے پاس آتے ہیں تو سچے اور بزرگوں سے ہمدردی اور بھلائی کا سلوک کیا جاتا ہے۔ (326)