جس طرح بکری کے نر کی پرورش ہوتی ہے، (بکری) اسے دودھ اور کھانا کھلا کر پالا جاتا ہے اور آخر کار اس کی گردن کاٹ کر مار دیا جاتا ہے۔
جس طرح ایک چھوٹی کشتی ضرورت سے زیادہ سامان سے لدی ہوئی ہو، پھر وہ دریا کے بیچ میں ڈوب جاتی ہے جہاں پانی زیادہ ہنگامہ خیز ہوتا ہے۔ یہ دور کنارے تک نہیں پہنچ سکتا۔
جس طرح ایک طوائف اپنے آپ کو میک اپ اور زیورات سے آراستہ کرتی ہے تاکہ دوسرے مردوں کو اپنے ساتھ برائیوں میں ملوث ہونے پر اکسائے، اسی طرح وہ خود بھی بیماری اور زندگی کی فکر میں مبتلا ہو جاتی ہے۔
اسی طرح ایک فاسق شخص اپنی موت سے پہلے ہی برے کاموں میں ملوث ہو کر مر جاتا ہے۔ اور جب وہ یملوک (موت کے فرشتوں کے ٹھکانے) پر پہنچتا ہے تو وہ زیادہ عذاب اور تکلیف برداشت کرتا ہے۔ (636)