جس طرح ایک شیر گائے جیسی معصومیت ظاہر کرتا ہوا ہرنوں کے غول میں داخل ہوتا ہے یا بلی پرندوں کو دھوکہ دے کر ان پر یہ تاثر دیتی ہے کہ وہ ابھی زیارت سے واپس آئی ہے اور اس طرح مقدس ہے،
جس طرح ایک بگلا اپنے آپ کو پانی میں ایک ٹانگ پر کھڑا ہونے کا سوچتا ہے لیکن چھوٹی مچھلیوں پر جھپٹتا ہے جیسے ہی یہ اس کے قریب آتی ہیں، ایک کسبی اپنے آپ کو شادی شدہ عورت کی طرح پسند کرتی ہے اور کسی شہوت سے بھرے شخص کا انتظار کرتی ہے کہ وہ اس کے پاس آئے۔
جس طرح ایک ڈاکو کسی شریف آدمی کا لبادہ اوڑھ کر قاتل بن جاتا ہے اور دوسروں کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کرتا ہے، بے اعتبار اور غدار نکلتا ہے۔
اسی طرح اگر کوئی فرضی اور جھوٹی محبت والا شخص اولیاء کرام کی صحبت میں آتا ہے تو وہ جماعت کا اچھا اثر حاصل نہیں کرتا جس طرح بانس کا ایک گرہ دار درخت قربت میں بڑھنے کے باوجود خوشبو نہیں لیتا۔