جس طرح عکس اس وقت حقیقی ہوتا ہے جب آئینے کو سیدھا رکھا جائے اور جب عکس الٹا رکھا جائے تو وہ بگڑ جاتا ہے۔ چہرہ خوفناک لگتا ہے۔
جس طرح زبان سے کہے جانے والے میٹھے الفاظ کانوں کو پیارے لگتے ہیں لیکن اسی زبان سے کہے گئے کڑوے الفاظ تیر کی طرح تکلیف دیتے ہیں۔
جس طرح نہار منہ کھایا جائے تو منہ میں ذائقہ اچھا رہتا ہے اور اگر اسی منہ سے پوست کا عرق کھایا جائے تو تکلیف ہوتی ہے اور قریب المرگ کا احساس ہوتا ہے۔
اسی طرح سچے گرو کے سچے بندے اور بہتان لگانے والے کی فطرت چکوی اور چکور کی طرح ہوتی ہے (چکوی سورج کی روشنی کی آرزو کرتا ہے جبکہ چکور سورج کے غروب کا خواہش مند ہوتا ہے)۔ سچے گرو کی نرم مزاجی سورج کی طرح ہے جو ال کو روشنی فراہم کرتا ہے۔