جس طرح پرندے صبح کو درخت سے اڑ جاتے ہیں اور شام کو درخت پر لوٹ آتے ہیں۔
جس طرح چیونٹیاں اور کیڑے مکوڑے اپنے بلوں سے نکل کر زمین پر چلتے پھرتے ہیں اور بھٹکنے کے بعد واپس گڑھے میں لوٹ آتے ہیں۔
جس طرح بیٹا ماں باپ سے جھگڑا کر کے گھر سے نکل جاتا ہے اور جب بھوک لگتی ہے تو اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ کر توبہ کر کے لوٹتا ہے۔
اسی طرح ایک آدمی گھر والے کی جان چھوڑ دیتا ہے اور ایک پرہیزگاری کی زندگی کے لیے جنگل چلا جاتا ہے۔ لیکن روحانی خوشی حاصل کرنے سے قاصر ہو کر ادھر ادھر بھٹکنے کے بعد اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاتا ہے