جس طرح کوئی شخص مشرق میں اگائی جانے والی چیزیں جیسے چاول، پان، صندل وغیرہ لے جاتا ہے، وہ ان کی تجارت میں کچھ حاصل نہیں کر سکتا۔
جس طرح کوئی شخص مغرب میں اگائی جانے والی چیزیں جیسے انگور اور انار اور شمال میں اگنے والی چیزیں جیسے زعفران اور کستوری کو بالترتیب مغرب اور شمال میں لے جاتا ہے تو اس کو ایسی تجارت سے کیا فائدہ ہوگا؟
جس طرح کوئی شخص الائچی اور لونگ جیسی اجناس کو جنوب میں لے جاتا ہے جہاں یہ اگائی جاتی ہیں تو اس کی کوئی بھی منافع کمانے کی تمام کوششیں بے سود ہو جائیں گی۔
اسی طرح اگر کوئی سچے گرو کے سامنے اپنی خصلتوں اور علم کو ظاہر کرنے کی کوشش کرے جو خود علم اور خدائی صفات کا سمندر ہے تو ایسا شخص احمق کہلائے گا۔ (511)