جس طرح کاغذ پر پانی گرنے سے فنا یا سڑ جاتا ہے، لیکن جب اس پر چکنائی لگ جائے تو پانی کے اثر کو خوب برداشت کر لیتا ہے۔
جس طرح روئی کی لاکھوں گانٹھیں آگ کی چنگاری سے تباہ ہو جاتی ہیں لیکن جب تیل کو بتی کے طور پر جوڑا جائے تو روشنی دیتا ہے اور لمبی عمر پاتا ہے۔
جس طرح لوہا پانی میں ڈالتے ہی ڈوب جاتا ہے، لیکن جب لکڑی کو جوڑ دیا جائے تو وہ تیرتا ہے اور دریائے گنگا یا سمندر کے پانی کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے۔
اسی طرح موت جیسا سانپ سب کو نگل رہا ہے۔ لیکن جب گرو سے نام کی شکل میں تقدیس حاصل ہو جائے تو موت کا فرشتہ غلاموں کا غلام بن جاتا ہے۔ (561)